کپکاتے ہوئے ہاتھ اور پارکنسن کا مرض
اگر ہاتھ کپکپاتے ہوں تو یہ کیفین کی زیادتی، دمے کے مرض اور ڈپریشن دور کرنے والی دواؤں کا ردِ عمل بھی ہوسکتا ہے۔ لیکن اس کی زیادتی پر اپنے ڈاکٹروں سے رجوع کیجئے۔ تمام ماہرین کا اتفاق ہے کہ یہ پارکنسن کے مرض کی علامت بھی ہوسکتی ہے یا کسی رسولی کی وجہ سے بھی ہوسکتی ہے جو دماغ میں سرطانی یا غیرسرطانی بھی ہوسکتی ہے۔ اچھی بات یہ ہے کہ اس کا علاج موجود ہے۔
ناخنوں کا رنگ، امراضِ گردہ
ایک بھارتی ڈاکٹر نے گردے کے شدید بیماری میں مبتلا 100 مریضوں کا بغور جائزہ لیا جس سے معلوم ہوا کہ ان میں سے 36 فیصد مریضوں کی انگلیوں کے ناخنوں کا رنگ
نیچے سے سفید اور باقی آدھے حصے پر براؤن تھا۔ اس کی وجہ خون کی کمی اور گردے کے مرض میں مبتلا ہونے کے بعد ہارمون کی کمی بیشی سے ہوسکتا ہے۔ اگر آپ نے ناخن کا نصف حصہ گہری رنگت کا ہو اور گردوں کی کوئی تکلیف پیدا ہورہی ہو تو ضرور ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔ اگر ناخن پر سیدھی گہری لکیریں یا ابھار ہوں تو وہ جلد کے کینسر کی وجہ بھی ہوسکتے ہیں۔
لمبی انگلیاں اور گٹھیا کا خطرہ
اگرچہ مردوں میں انگوٹھی کی انگلی برابر والی انگلی سے لمبی ہوسکتی ہے لیکن اگر یہ علامت خاتون میں ہو تو ان میں گٹھیا ( آرتھرائٹس) کا خطرہ ذیادہ ہوسکتا ہے۔ اس کی وجوہ میں ایسٹروجن ہارمون کی کمی کا دخل بھی ہوسکتا ہے۔ اگر مردوں میں انگوٹھے کی انگلی سب سے لمبی ہو تو یہ کثرتِ اولاد اور اپنی بیوی سے بہتر تعلقات کی علامت ہوسکتے ہیں لیکن پروسٹیٹ کینسر کو بھی ظاہرکرتے ہیں۔